• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 65607

    عنوان: راشتہ داروں اور لوگوں کے لحاظ میں نماز پڑھنا؟

    سوال: میری بیٹی پردہ کرتی ہے، مگر نماز پڑھنا ایک سال سے تقریباً برائے نام ہے، کبھی پڑھتی ہے ورنہ بالکل نہیں پڑھتی ہے، اب اس کی شادی ایک دیندار لڑکے سے جو دیوبندی عالم سے ہورہی ہے، اور یہ لڑکے کو جانتی ہے، اور راضی ہے۔ اگر شادی کے بعد سسرال جاکے نماز پہلے ہی دن سے پڑھے جو کہ پتاہے وہ لوگ دیندار ہیں ،کہیں گے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان لوگوں کے سامنے پڑھنا شرک ہوگا؟ جب کہ پچھلے رمضان تک نہیں پڑھی، میں کہہ کہہ کے تھک گئی ہوں، اب بس اللہ سے ہدایت کی دعا کرتی ہوں۔

    جواب نمبر: 65607

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 892-885/N=9/1437 اگر آپ کی بیٹی شادی کے بعد سسرال پہنچ کر سسرال والوں کی وجہ سے اول روز ہی سے نماز کا اہتمام کرتی ہے تو یہ شرک تو نہیں ہے، البتہ آدمی کو محض اللہ تعالی کی رضا کے لیے نماز وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہئے، باپ یا سسرال والوں کے لحاظ میں نماز کا اہتمام کرنا ایمان کی کمزوری کی علامت ہے، لیکن جب سسرال کا ماحول دین داری کا ہے تو انشاء اللہ آپ کی بیٹی کچھ ہی عرصہ میں مکمل طور پر نماز کی پابند ہوجائے گی اور میکہ آنے کے بعد بھی نماز کا اہتمام کرے گی، اللہ تعالی آپ کی بیٹی کو ہدایت عطا فرمائیں۔ اور آپ کی بیٹی کا موجودہ فیشن پرستی کے زمانے میں پردہ کا اہتمام قابل ستائش ہے؛ کیوں کہ آج کل جوان لڑکیوں اور عورتوں میں پردہ کا اہتمام تقریباً ختم ہوتا جارہا ہے، اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت عطا فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند