• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 65056

    عنوان: بیوی سے كتنی مدت دور رہنا درست ہے؟

    سوال: جی، اگر کوئی شادی شدہ آدمی دو سال کے ویزا پر کسی ملک کام کرنے جائے تو چار ماہ کے بعد بیوی کے حقوق تو نہیں ادا کر سکتا۔اس پر روشنی ڈالیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 65056

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 714-688/H=8/1437 اگر بیوی کے حالات سے اندازہ ہو کہ شوہر کی طویل جدائی کی وجہ سے اس کو پریشانی ہوگی تو ایسی صورت میں چار ماہ سے زائد بیرون ملک رہنا اور ادائے حقوق میں کوتاہی برتنا مکروہ ہے ایسی صورت میں یا تو مناسب انتظام کرکے بیوی کو اپنے ساتھ رکھے یا پھر چار ماہ پر واپس آکر بیوی کے ساتھ رہے، اگر دونوں صورتوں میں سے کوئی صورت نہ ہوسکے تو بیرون کی ملازمت ترک کرے وطن واپس آجائے اور بیوی بچوں کے ساتھ رہتے ہوئے کوئی مناسب کسب معاش کی شکل اختیار کرلے بالخصوص بیوی کے جوان ہونے کی صورت میں اس کا بہت لحاظ رکھے، البتہ اگر بیوی کے حالات سے ظن غالب ہو کہ ایک آدھ سال تک شوہر سے علیحدگی اور باہر ملک میں رہنے پر کسی مفسدہ اور خرابی کا اندیشہ نہیں تو گنجائش ہے اور بہتر ہے کہ اس صورت میں بھی بیوی والدین و دیگر ہمدرد صلحاء سے مشورہ کرکے باہر ملک میں اقامت کی مدت کا تعین کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند