• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 62979

    عنوان: وضاحت فرمائیں کہ خواتین ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ عرصہ کے لیے مدرسہ میں تنہا تبلیغ کے لیے جاسکتی ہیں مگر حج کے لیے عورت تنہا یا غیر محرم کے ساتھ نہیں جاسکتی تو اسلام عورت کو فیملی سے دور رہ کر مدرسہ میں رہنے کی اجازت کیسے دیتاہے؟

    سوال: براہ کرم، وضاحت فرمائیں کہ خواتین ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ عرصہ کے لیے مدرسہ میں تنہا تبلیغ کے لیے جاسکتی ہیں مگر حج کے لیے عورت تنہا یا غیر محرم کے ساتھ نہیں جاسکتی تو اسلام عورت کو فیملی سے دور رہ کر مدرسہ میں رہنے کی اجازت کیسے دیتاہے؟

    جواب نمبر: 62979

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 239-223/N=3/1437-U حج میں عام طور پر سفر شرعی کی صورت ہوجاتی ہے اور عورت کا شرعی مسافت کے بقدر تنہا سفر کرنا یا اجنبی مرد کے ساتھ کہیں جانا درست نہیں؛ اس لیے عورت تنہا یا کسی غیر محرم مرد کے ساتھ حج کے لیے نہیں جاسکتی، اوربستی کے کسی مدرسہ میں عورتوں یا لڑکیوں کا جانا درست ہے، اس میں سفر شرعی نہیں پایا جاتا، البتہ موجودہ پر فتن دور میں عورت یا لڑکی کو کسی محرم کے ساتھ ہی مدرسہ آنا جانا چاہئے۔ اور مدرسہ میں جو عورتیں یا لڑکیاں قیام کرتی ہیں، ان کے ساتھ قیام گاہ میں کوئی اجنبی مرد نہیں ہوتا؛ بلکہ صرف معلمات اور طالبات ہوتی ہیں، البتہ مدرسة البنات میں اقامہ کی شکل مناسب نہیں ہے، صرف مقامی بچیوں کے لیے نظم رکھا جائے اور وہ صبح آکر شام کو اپنے گھر واپس ہوجایا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند