• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 62811

    عنوان: دیگر ممالک میں عورتیں مساجد میں جاتی ہیں کیا انہیں روکنا درست ہے ؟ اور اگر بہارت کی عورتیں مسجدوں میں جانے کی خواہش کرے تو کیا انکے لیے ء مسجدوں انتظام کرنا صحیح ہوگا ؟

    سوال: دیگر ممالک میں عورتیں مساجد میں جاتی ہیں کیا انہیں روکنا درست ہے ؟ اور اگر بہارت کی عورتیں مسجدوں میں جانے کی خواہش کرے تو کیا انکے لیے ء مسجدوں انتظام کرنا صحیح ہوگا ؟

    جواب نمبر: 62811

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 204-204/N=3/1437-U (۱): جی ہاں!فتنہ کی وجہ سے عورتوں کو مسجد جانے سے روکا جائے گا، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جو اجازت تھی وہ اس وجہ سے تھی کہ اس زمانے میں عورتیں احتیاط کرتی تھیں اور بعد میں عورتوں کے احوال بدل گئے جیساکہ حضرت عائشہ نے فرمایا، نیز حضرت عائشہ نے یہ بھی فرمایا کہ اگر اس زمانہ میں حضور صلی اللہ علیہ سلم ہوتے تو عورتوں کو مسجد آنے سے منع فرمادیتے جیسا کہ بنی اسرائیل کی عورتوں کو منع کردیا گیا تھا (صحیح بخاری شریف، آخر کتاب الاذان، ۱: ۱۹۰) ، پس موجودہ پر فتن دور میں عورتوں کا مسجد آنا بدرجہ اولی ممنوع ہوگا (در مختار وشامی ۲: ۳۰۷، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔ (۲): جی! نہیں، فتنہ کی وجہ سے مساجد میں عورتوں کے لیے نماز وغیرہ کا انتظام کرنا صحیح ودرست نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند