معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 62673
جواب نمبر: 62673
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 141-141/Sd=3/1437-U اگر مذکورہ عورت کی عادت تین دن خون آنے کی ہے ، تو تیسرے دن خون بند ہونے کے بعد شوہر کے لیے اُ س وقت مباشرت جائز ہے ، جبکہ وہ عورت خون بند ہونے کے بعد غسل کر لے یا اُ س کے ذمہ ایک نماز قضاء ہوجائے، یعنی: خون بند ہونے کے بعد اُ س پر اتنا وقت گذر جائے کہ وہ غسل کر کے نماز کی تحریمہ کہہ سکے ،تو ایسی صورت میں غسل کے بغیر بھی اس سے مباشرت جائز ہے ، عادت کے مطابق خون بند ہونے کے بعد مباشرت کے لیے مزید پانچ سات دن انتظار کرنا ضروری نہیں ہے۔ وان انقطع دمہا قبل أکثر مدة الحیض أو لتمام العادة في المعتادة بأن لم ینقص عن العادة ، فانہ لا یجوز وطوٴہا حتی تغتسل أو تتیمم أو أن تصیر الصلاة دیناً في ذمتہا، وذلک بأن یبقی من الوقت بعد الانقطاع مقدار الغسل والتحریمة ، فانہ یحکم بطہارتہا بمضي ذلک الوقت، ولزوجہا وطوٴہا بعدہ ولو قبل الغسل۔ (الموسوعة الفقہیة، مادة:حیض، رد المحتار:۱/۲۹۴، کتاب الطہارة، باب الحیض)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند