• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 62251

    عنوان: اگر شوہر حیض کی حالت میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرلے تو اس کا فدیہ (کفارہ) کیا ہے؟

    سوال: اگر شوہر حیض کی حالت میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرلے تو اس کا فدیہ (کفارہ) کیا ہے؟

    جواب نمبر: 62251

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 35-18/Sn=2/1437-U حالت حیض میں ہمبستری کرنا قطعاً ناجائز اور حرام ہے، قرآن کریم میں صراحةً اس سے منع کیا گیا ہے وَیَسْأَلُونَکَ عَنِ الْمَحِیضِ قُلْ ہُوَ أَذًی فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِی الْمَحِیضِ (البقرة: ۲۲۲) اگر کبھی بے احتیاطی یا غلطی سے ایسا ہوجائے تو سچے پکے دل سے اللہ سے توبہ کرنا واجب ہے، نیز اس کے ساتھ ساتھ بہتر ہے کہ اگر شروع حیض (جس وقت سرخ تازہ خون آتا ہے) میں ہمبستری کی ہو تو ایک دینار (۴/گرا م ۳۷۴ ملی گرام سونا یا اس کی قیمت) اور آخر حیض (جب پیلا اور زرد خون آتا ہے) میں کی ہو تو نصف دینار خیرات کرے۔ در مختار مع الشامی میں ہے: ․․․․ فتلزمہ التوبة ویندب تصدقہ بدینا أو نصفہ․․․ ثم قیل إن کان الوطء فی أول الحیض فبدینار أو آخرہ فبنصفہ، وقیل: بدینار لو الدم أسود وبنصفہ لو أصفر․ قال فی البحر: ویدل لہ ما رواہ أبو داود والحاکم وصححہ ”إذا واقع الرجل أہلہ وہی حائض، إن کان دما أحمر فلیتصدق بدینار، وإن کان أصفر فلیتصدق بنصف دینار“ اہ (درمختار مع الشامی: ۱/ ۴۹۴، ط: زکریا، باب الحیض) نیز دیکھیں: بذل المجہود (۲/۲۷۸، باب في إتیان الحائض، ط: بیروت) وامداد الاحکام (۱/ ۳۶۲، ط: کراچی)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند