• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 61602

    عنوان: (۱) خواتین کو حیض اور نفاس کے علاوہ اگر خون آجائے جیسے بعض وقت اسقاط حمل سے پہلے یا کسی بھی اور وجہ سے ہو تو اس دوران اس کے لیے نماز اور روزہ کے لیے کیا احکامات ہوں گے؟ (۲) اور اس دوران اس سے مجامعت ٹھیک ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱) خواتین کو حیض اور نفاس کے علاوہ اگر خون آجائے جیسے بعض وقت اسقاط حمل سے پہلے یا کسی بھی اور وجہ سے ہو تو اس دوران اس کے لیے نماز اور روزہ کے لیے کیا احکامات ہوں گے؟ (۲) اور اس دوران اس سے مجامعت ٹھیک ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 61602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 918-883/sn=2/1437-U (۱) حیض ونفاس کے علاوہ جو خون آتا ہے (مثلاً حالتِ حمل میں، ۹/سال سے کم عمر کی لڑکی کو یا ولادت یا اسقاطِ حمل سے پہلے جو خون آتا ہے) شرعی اصطلاح میں اسے ”استحاضہ“ کہا جاتا ہے، اس طرح کے خون کی وجہ سے نماز معاف نہیں ہوتی اور نہ ہی روزے کو موٴخر کرنا جائز ہوتا ہے۔ وتراہ صغیرة دون تسع․․․ وحامل ولو قبل خروج أکثر الولد استحاضة (رد المحتار: ۱/۴۷۷، باب الحیض، ط: زکریا) ”استحاضہ“ سے متعلق مزید تفصیل بہشتی زیور کامل (ص: ۱۲۶، حصہ: ۲، ”حیض اور استحاضہ کا بیان“) کا مطالعہ کریں۔ (۲) استحاضہ کے خون کے دوران مجامعت جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند