• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 612331

    عنوان:

    بیوی كو حمل ٹھہر گیا ایك سالہ بچی گود میں ہے تو كیا اسقاط حمل جائز ہے؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے زید کی بیوی کو ماہواری نہیں آئی چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ حمل ٹھہر گیا ہے ابھی ایک چھوٹی لڑکی ایک سال کی ہے جس کی پرورش بھی کرنی ہے اور آگے گھر میں شادی وغیرہ کا بھی پروگرام طے شدہ ہے اِس صورت میں اسقاط حمل کرنا چاہیے ۔ اِس پر وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 612331

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1298-939/M=11/1443

     گھر میں شادی وغیرہ كا پروگرام ہونا یہ كوئی شرعی عذر نہیں ہے اس كی وجہ سے اسقاط حمل كی اجازت نہیں‏، اگر بیوی كی صحت متحمل ہو اور ماں كا دودھ بند ہوجانے سے ایك سالہ بچی كی صحت و پرورش بہت زیادہ متاثر نہ ہوتو اس صورت میں بھی اسقاط حمل نہیں كرانا چاہئے ہاں اگر بیوی كی صحت بہت كمزور ہو اور دوبارہ جلد ولادت كی صورت میں ناقابل برداشت مشقت پیش آسكتی ہو یا زیر پرورش بچی كی صحت پر بہت بُرا اثر پڑتا ہوتو ایسی صورت میں حمل پر چار ماہ گذرنے سے پہلے اسقاط كی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند