• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 610893

    عنوان: شادی میں دے گے زیور کو بعد میں خق مہر کہ دینا جایز ہے؟

    سوال:

    سوال : میرے شوہر کی والدہ نے میری والدہ سے شادی سے پہلے کہا تھا کہ وہ پانچ تولے زیور دیں گی جو ان کو ان کی شادی پر سسرال سے چڑھا یا گیا تھا۔ لہذا، زیور پرانا اور استعمال شدہ ہے۔ شادی پر لڑکی کے خاندان کے سامنے زیور لڑکی کو چڑھا یا گیا۔ نکاح کے وقت حق مہر پچاس ہزار روپے نکاح نامے میں لکھے گئے، لیکن شادی کے دوسرے دن چڑھائے گئے زیور میں سے ہاتھ کے ایک کنگن کو اپنا حق مہر مان لو کہہ دیا گیا جب کہ اس کی قیمت اور اس کے وزن کا بھی اندازہ نہیں ہے۔ کیا ایسے زیور جو لڑکی کے گھر والوں کے سامنے شادی پر دیا گیا ہو اسے بعد میں لڑکی سے اکیلے میں اس کا حق مہر ماننے کو کہہ دینا جائزہے؟ کیا وہ زیور اس کا حق مہر ہو گیا؟ جب کہ نکاح نامے میں پچاس ہزار روپئے لکھا ہے۔

    جواب نمبر: 610893

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 974-217T/M=09/1443

     شادی كے موقع پر لڑكے والوں كی جانب سے لڑكی كو جو زیورات چڑھائے جاتے ہیں اس كے بارے میں آپ كے یہاں كا عرف اگر تملیكاً دینے كا ہو یعنی لڑكی كو مالك بنادیتے ہیں اور دیتے وقت بطور مہر دینے كی كوئی صراحت نہیں كی گئی تھی تو بعد میں اسے مہر شمار كرنا درست نہیں اور اگر عرف بطور عاریت دینے كا ہو اور بعد میں لڑكا یہ صراحۃً كہہ دے كہ اس میں سے ایك كنگن كو مہر مان لیا جائے اور بقیہ واپس كردیا جائے تو شوہر كی بات مانی جاسكتی ہے اس صورت میں اگر ایك كنگن كی قیمت بطور مہر طے كیے گئے روپئے سے كم ہورہی ہے تو بقیہ رقم كی ادائیگی بذمہ شوہر لازم رہے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند