• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 60861

    عنوان: عورت ملازمت كركے جو پیسہ كماتی ہے وہ كیسا ہے؟

    سوال: اگر شادی شدہ عورت ملازمت کرتی ہے اور پیسے کماتی ہے تو کیا وہ اسے اپنے والدین پر خرچ کرسکتی ہے؟کیا وہ اپنی کمائی کے پیسے سے اپنے والدین کو دے سکتی ہے؟کیا اس کو اس بارے میں شوہر کو بتانا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 60861

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 658-658/Sd=11/1436-U سخت مجبوری کے بغیر عورت کا گھر سے باہر ملازمت کرنا شریعت میں پسندیدہ نہیں ہے، شریعت نے کسب معاش کی ذمہ داری مردوں پر ڈالی ہے، عورت کو اس کا مکلف نہیں بنایا ہے، اس کے باوجود عورت اپنی ملازمت سے جو پیسے کمائے گی، وہ ان پیسوں کی مالک ہوگی اور اپنے مملوکہ پیسوں میں شرعاً اس کو ہرطرح کے جائز تصرف کا اختیار ہے، اگر وہ چاہے تو والدین پر بھی خرچ کرسکتی ہے، اس بارے میں شوہر کو بتانا لازم اور ضروری تو نہیں ہے؛ لیکن ایک بیوی کو اپنے سارے کام شوہر کے علم میں لاکر اور اس کے رائے مشورے ہی سے کرنے چاہئیں، اس سے باہمی تعلقات استوار رہیں گے اور ایک دوسرے پر اعتماد بھی قائم رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند