• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 608342

    عنوان:

    اگر معتادہ کو عادت کے بعد خون نظر آئے؟

    سوال:

    حضرت ،ایک عورت کی ماہواری کی عادت سات روز کی ہے ۔آٹھویں دن غسل کرکے نماز پڑھتی ہے ۔اب کی بار غسل کرکے ظہر سے تین نمازیں پڑھیں۔لیکن مغرب بعد ہلکا چاکلیٹی رنگ دکھائی دیا۔اب وہ کیا عشا کی نماز ادا کرے گی؟ اور اگر انتظار کرنا ہوگا تو کب تک۔؟ ایسی صورت میں صحبت کا کیا حکم ہے ؟ برائے کرم جلدی جواب بتائیں۔

    جواب نمبر: 608342

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:634-491/L=6/1443

     عادتِ متعینہ سے بڑھ کر دس دنوں کے اندر اندر آنے والا خون یا دھبہ حیض شمار ہوگا؛ لہذا جب تک سفید رطوبت ظاہر نہ ہوجائے عورت نماز سے رکی رہے گی اور اس دوران صحبت کرنا جائز نہ ہوگا، جب سفید رطوبت ظاہر ہوجائے توعورت کو چاہیے کہ غسل کرکے نماز شروع کردے اور جب تک عورت غسل نہ کرلے یا اس پر ایک نماز ذمہ میں نہ ہوجائے اس وقت تک شوہر کا اس سے صحبت کرنا جائز نہ ہوگا۔

    ولذا لو زادت ولم تجاوز العشرة کان الکل حیضا بالاتفاق. (البحر الرائق شرح کنز الدقائق، 1/ 213) (ومنہا) أن یکون علی لون من الألوان الستة: السواد والحمرة والصفرة والکدرة والخضرة والتربیة ہکذا فی النہایة. (الفتاوی الہندیة 1/ 36) اعلم أنہ إذا انقطع دم الحائض لأقل من عشرة وکان لتمام عادتہا فإنہ لا یحل وطؤہا إلا بعد الاغتسال أو التیمم بشرطہ کما مر؛ لأنہا صارت طاہرة حقیقة أو بعد أن تصیر الصلاة دینا فی ذمتہا، وذلک بأن ینقطع ویمضی علیہا أدنی وقت صلاة من آخرہ، وہو قدر ما یسع الغسل واللبس والتحریمة. (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ 295)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند