• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 607577

    عنوان:

    کیا عورت تنہا (مرد کے بغیر) زندگی نہیں گذار سکتی؟

    سوال:

    سوال : عورت کے لیے مرد کا ہونا لازمی ہے اور نا گزیر ہے کیا وہ مرد کے بغیر عورت معاشرے میں وقت نہیں گزر سکتی مثلا بیوہ طلاق یافتہ، یتیم وغیرہ اور اسلام کی اس کے بارے میں کیا تعلیمات ہیں؟

    جواب نمبر: 607577

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 401-323/M=04/1443

     اگر کسی کو کوئی شرعی عذر، شادی سے مانع ہے تو الگ بات ہے۔ اگر کوئی عذر نہیں ہے اور نکاح کی استطاعت حاصل ہے تو شادی کرلینی چاہئے۔ نکاح کی استطاعت موجود ہونے کے باوجود نکاح نہ کرنا اور قصداً تجرد کی زندگی گزارنا شرعاً پسندیدہ نہیں۔ یہ حکم مرد و عورت دونوں کے لیے ہے۔ عورت چاہے بیوہ ہو یا مطلقہ ہو یا یتیم و غریب ہو، ان کے اولیاء کو چاہئے کہ مناسب رشتہ تلاش کرکے ان کا نکاح کرادیں۔ جوان عورت کا لمبے عرصہ تک بغیر مرد (شوہر) کے زندگی گزارنا خرابیوں کا باعث ہے، بالخصوص موجودہ حالات میں نکاح کیے بغیر عفت و پاکدامنی برقرار رکھنا دشوار ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند