• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 606847

    عنوان:

    مرد ڈاکٹر کے ذریعے ڈیلیوری کرانا؟

    سوال:

    کیا کسی مرد ڈاکٹر کے ذریعے بچے کی پیدائش کی اجازت ہے ؟ کیا پیدائش کے وقت کوئی بھی غیر مرد موجود ہو سکتا ہے ؟ ہسپتالوں میں غیر مردوں کی موجودگی میں ڈیلیوری کی جاتی ہے ۔ کیا یہ جائز ہے ؟ اگر نہیں تو اس کا حل کیا ہے ؟ براہ کرم جلد جواب دیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 606847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:3-7/D-Mulhaqa=3/1443

     اگر کسی خاتون ڈاکٹرنی کا انتظام نہ ہوسکے تو مجبوری میں مرد ڈاکٹر کے ذریعے ڈیلیوری کرانے کی گنجائش ہے۔ (آپ کے مسائل اور ان کا حل: ۸/ ۴۸) لیکن اس صورت میں مرد ڈاکٹر کو چاہیے کہ وہ حتی الامکان نگاہوں کی حفاظت رکھے اور بلاضرورت ستر ہرگز نہ کھولے۔

    امرأة أصابتہا قرحة فی موضع لا یحل للرجل أن ینظر إلیہ لا یحل أن ینظر إلیہا لکن تعلم امرأة تداویہا، فإن لم یجدوا امرأة تداویہا، ولا امرأة تتعلم ذلک إذا علمت وخیف علیہا البلاء أو الوجع أو الہلاک، فإنہ یستر منہا کل شیء إلا موضع تلک القرحة، ثم یداویہا الرجل ویغض بصرہ ما استطاع إلا عن ذلک الموضع، ولا فرق فی ہذا بین ذوات المحارم وغیرہن؛ لأن النظر إلی العورة لا یحل بسبب المحرمیة، کذا فی فتاوی قاضی خان. (الفتاوی الہندیة: ۵/ ۳۳۰، دار الفکر بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند