• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 606374

    عنوان:

    جس عورت کا شوہر لاپتہ ہو وہ کیا کرے؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ان مسائل کے بارے میں : ایک شخص عرصہ چھ سال سے لاپتہ ہے ۔ ایک صاحب تقریباً دو سال پہلے بتایا ہے کہ انہوں نے اس غائب شخص کو کسی کی قید میں دیکھا ہے جگہ کی نشاندہی نہیں کر سکتے اور تلاش کی ہر ممکن کوشش کی جا چکی ہے ۔ مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ بہرحال اس لاپتہ شخص کی اہلیہ کے بارے میں چند سوالات کے جواب مطلوب ہیں: 1. اس کا نان نفقہ کس پر ہے ؟ (شوہر کا کوئی مال نہیں ہے ) 2. اس کی رہائش شرعا ً کہاں ہونی چاہیے ؟ اپنے سسرال میں یا میکے میں(شوہر کا ذاتی مکان نہیں ، سسر کا مکان ہے ) 3. نکاح جدید کا کیا حکم ہے ؟ اگر عورت چاہے تو ؟ 4. اگر عورت نہیں چاہتی مگر اس کے والدین کا اصرار ہو تو ؟

    جواب نمبر: 606374

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 145-114/M=02/1443

     صورت مسئولہ میں اگر عورت کے نفقہ کا نظم ہے اور وہ صبر کے ساتھ باعصمت زندگی گزار سکتی ہے تو ٹھیک ہے صبر کرے اور اگر نان و نفقہ کی پریشانی ہے یا ابتلاء معصیت کا اندیشہ ہے اور وہ دوسرے مرد سے اپنی مرضی سے یا والدین کے اصرار پر نکاح کرنا چاہتی ہے تو اپنا معاملہ محکمہ شرعیہ میں پیش کرے، ایسی عورت کے مسئلے کا حل وہیں سے ہوسکے گا، محکمہ شرعیہ کے حضرات الحیلة الناجزة میں ذکر کردہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کردیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند