• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 606319

    عنوان:

    کیا بچے کی ولادت پر عدت ختم ہوجائے گی؟

    سوال:

    سوال : عورت حمل سے ہے اور شوہر کا انتقال ہوگیا اور انتقال سے پانچ ماہ کے بعدبچہ پیدا ہوا تو اس عورت کی عدت کی مدت کیا ہوگی؟

    جواب نمبر: 606319

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:161-107/L=2/1443

     مذکورہ بالا صورت میں بچہ جنتے ہی اس عورت کی عدت پوری ہوگئی، اب ازسرِ نو عدت گزارنے کی ضرورت نہیں۔

    فحصل بما ذکرنا اتفاق الجمیع علی أن قولہ تعالی: {وأولات الأحمال أجلہن} [الطلاق: 4] عام فی المطلقة والمتوفی عنہا زوجہا، وإن کان مذکورا عقیب ذکر الطلاق، لاعتبار الجمیع بالحمل فی انقضاء العدة; لأنہم قالوا جمیعا: "إن مضی الشہور لا تنقضی بہ عدتہا إذا کانت حاملا حتی تضع حملہا" فوجب أن یکون قولہ تعالی: {وأولات الأحمال أجلہن أن یضعن حملہن} [الطلاق: 4] مستعملا علی مقتضاہ وموجبہ وغیر جائز اعتبار الشہور معہ.[أحکام القرآن للجصاص ط العلمیة 1/ 502- 503)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند