• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 605699

    عنوان:

    مرد استاذ سے بھی تعلیم حاصل كرنا؟

    سوال:

    ہمارے شہرمیں3ہمارے عقیدے کے مدرسے ہیں دومیں اساتذہ بھی پڑھاتے اوراستانی بھی اورایک میں صرف استانیاں پڑھاتی ہیں مگراس جامعہ کا ماحول بہت برا ہے بہت زیادہ مارتے ہیں اور سبق بھی نہیں سمجھا تے کہتے ہیں کہ رٹالگالے اوراسکے علاوہ بھی بہت سے مسائل ہیں کیا اب ہم استاد سے پڑھ سکتے ہیں کہ ہم پردے میں رہ کر عبارت وغیرہ پڑھیں۔

    جواب نمبر: 605699

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1153-922/L=01/1443

     بہتر تو یہی ہے کہ جوان لڑکیوں کو عورتیں ہی تعلیم دیں ، لیکن اگر اچھی تعلیم کا نظم نہ ہوسکے ، تو پردے کے ساتھ مرد استاذ سے بھی تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے اور بوقتِ ضرورت سبق کے بارے میں سوال اور عبارت خوانی بھی کی جاسکتی ہے ؛بشرطیکہ دونوں کے مابین کوئی حائل یعنی موٹا پردہ یا دیوار وغیرہ ہو ۔

    وقد استفید من کلامہم أن الحائل یمنع الخلوة المحرمة قال فی الظہیریة: یجعل بینہما حجاب حتی لا یکون بینہ وبین امرأة أجنبیة خلوة.[البحر الرائق شرح کنز الدقائق ومنحة الخالق وتکملة الطوری 4/ 168)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند