معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 604882
میرے دو نكاح ہوئے مگر دونوں جگہ سے طلاق ہوگئی ، اب میں بچوں كے ساتھ رہنا چاہتی ہوں، مجھے كوئی حل بتائیں؟
کیا کہتے ہیں مفتیان کرام میرے اس مسئلے کے بارے میں؟میرے شوہر نے مجھے 14 اکتوبر 2019 میں طلاق دے دی تھی میرے چار بچے ہیں میری دودھ پیتی بچی میرے مہکے والوں نے واپس کردی پھر 27 نومبر 2020 کو میں نے نکاح کیا آس نے بھی مجھے 18 جنوری 2021 کو طلاق دے دی اب میں اپنے بچوں کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں مجھے میرے مہکے والے بھی رکھنا نہیں چاہتے ،اب شریعت مطہرہ کی روشنی میں میرا حل بتائیں۔
جواب نمبر: 604882
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 906-230T/D=10/1442
سوال آپ نے واضح نہیں کیا۔
(۱) اگر آپ پہلے دونوں شوہروں میں سے کسی سے دوبارہ نکاح کرکے ساتھ رہنا چاہتی ہیں تو پہلے شوہر سے بہر صورت نکاح ہوسکتا ہے اور دوسرے نے اگر تین طلاق نہ دی ہو تو اس سے بھی دوبارہ نکاح کرسکتی ہیں۔
(۲) اور اگر سابق شوہروں سے نکاح کی بات نہ ہوتو عفت و پاکدامنی کے ساتھ زندگی گذارنے کے لئے ضروری ہے کہ عورت کسی مرد سے نکاح کرلے پھر دونوں ازدواجی حقوق ادا کرتے ہوئے پاکیزہ زندگی گذاریں۔
(۳) اور اگر آپ کسی وجہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتیں تو بچوں کے ساتھ رہنا آپ کے لئے درست ہوگا لیکن آپ کا بچوں کا خرچ کیسے چلے گا پاکیزہ ذریعہ معاش اور عفت پر مبنی زندگی گذارنے کے لئے آپ کو خود کچھ کرنا ہوگا۔
ان امور کے علاوہ اگر کچھ اور سوال کرنا مقصود رہا ہوتو اسے واضح کرکے لکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند