معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 603807
شوہر کی عدم موجودگی میں بیوی کے لیے ساس سسر کی خدمت کرنے کا شرعی حکم کیا ہے؟ اگر نہیں ہے تو پھر اس کی خدمت کون کرے گا؟
جواب نمبر: 60380720-Mar-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 607-526/M=08/1442
شوہر موجود ہو یا نہ ہو، عورت پر اپنی ساس، سسر کی خدمت لازم و واجب نہیں؛ البتہ اخلاقی طور پر عورت کو چاہئے کہ حسب طاقت و ہمت، ساس سسر کی خدمت کرے اور اِس کو سعادت سمجھے؛ البتہ سسر کی جسمانی خدمت سے احتیاط کرے۔ ضعیف و محتاج والدین کی خدمت اولاد کے ذمہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
كیا عورت کی آوازحجاب میں داخل ہے ؟
13261 مناظرمجھے
اپنے ایک مسئلہ کے بارے میں آپ سے پوچھنا ہے جو کافی سالوں سے مجھے پریشان کئے
ہوئے ہے۔ مجھے سات دن حیض آتے ہیں اور آٹھویں دن میں نہا کر پاک ہوجاتی ہوں۔ ماہ
رمضان میں میرے پورے سات روزے قضا ہوجاتے ہیں۔ کیا آٹھویں دن میں پاک ہونے سے پہلے
سحری کے وقت روزہ کی نیت کر سکتی ہوں پھر دن کو پاک ہوجاؤں، کیا اس طرح آٹھویں دن
میرا روزہ ہوگا؟ یا میرے پورے آٹھ روزے قضا ہوں گے اور میں پاک ہونے کے بعد نویں
دن سے روزہ رکھوں؟