معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 603807
شوہر کی عدم موجودگی میں بیوی کے لیے ساس سسر کی خدمت کرنے کا شرعی حکم کیا ہے؟ اگر نہیں ہے تو پھر اس کی خدمت کون کرے گا؟
جواب نمبر: 603807
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 607-526/M=08/1442
شوہر موجود ہو یا نہ ہو، عورت پر اپنی ساس، سسر کی خدمت لازم و واجب نہیں؛ البتہ اخلاقی طور پر عورت کو چاہئے کہ حسب طاقت و ہمت، ساس سسر کی خدمت کرے اور اِس کو سعادت سمجھے؛ البتہ سسر کی جسمانی خدمت سے احتیاط کرے۔ ضعیف و محتاج والدین کی خدمت اولاد کے ذمہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند