معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 603455
عورتوں كا آستینوں والی عباء پہننا؟
ہل یجوز لبس العبائة بالاکمام للمرأہ ، و یتوفرت فیہ جمیع الشروط ( فضفاض ولیس ضیق وساتر لجمیع البدن ولیس مزینا حتی یلتفت انظار الرجال ولیس شفافا ) ویزید علیہ انہ یوجد فیہ اکمام واسع وطویل ولیس ضیق ہل یجوز لبس ہذہ العبائة ؟
جواب نمبر: 60345503-Apr-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:578-516/N=8/1442
نعم! إذا کانت العباء ة علی حسب ما وصفت في السوٴال فلاشبھة في لبس جوازھا للمرأة۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں تیس سال کی مسلمہ ہوں، نو سال پہلے اسلام قبول کیا ہے اور میں اپنے غیر مسلم (پارسی) والدین کے ساتھ پاکستان میں رہتی ہوں۔ میرے والدین مجھے نماز پڑھنے، روزہ رکھنے اور اسلام پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ صرف ایک پریشانی ہے کہ وہ مجھے حجاب نہیں پہننے دیتے ہیں، اس لیے کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ان کے معاشرہ میں کوئی میرے قبول اسلام کو جان سکے۔ وہ مجھ سے کہتے ہیں کہ اگر میں حجاب پہنا چاہتی ہوں تو مجھ کو ان کا گھر چھوڑنا پڑے گا۔ مجھے جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے گزشتہ نو سالوں سے میں اپنے آپ کو چھپا رہی ہوں ،لیکن اپنا سر اور گردن نہیں چھپاسکتی ہوں، استغفراللہ۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں کہ ایک مسلمان عورت اس صورت میں جبکہ اس کے ساتھ کوئی محرم نہ ہو جس کے ساتھ وہ رہ سکے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟میرے والدین مجھے کبھی نقاب لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں اپنے والدین کا گھرچھوڑ دوں اور اکیلی رہوں، تاکہ میں حجاب پہن سکوں۔ یا میں شادی ہونے تک ان کے ساتھ بغیر حجاب کے رہ سکتی ہوں؟
3519 مناظرخاندانی منصوبہ بندی کے لیے عورتوں کا چھوٹا آپریشن کرانا شریعت کی رو سے جائز ہے کہ نہیں کیوں کہ لیڈی داکٹر اس کو جائز کہتی ہیں؟
میرا
سوال یہ ہے کہ بہو کواپنے سسر کے سامنے پردہ کرنا چاہیے کہ نہیں اور بھابھی کو
دیور کے سامنے پردہ کرنا چاہیے کہ نہیں؟ یہ سوالات ذرا تفصیل سے سمجھائیں اور محرم
اور غیر محرم کا فرق بھی سمجھائیں؟
کیا عورت کا ماموں اس کے لیے نامحرم ہے؟
میں
دبئی میں اپنی بیوی اور بچے کے ساتھ رہتاہوں۔ میری بیوی گھریلو عورت ہے اور میں اس
کی تمام ضروریات پوری کررہا ہوں(کھانا، کپڑا، اس کے اور اس کے گھر والوں کے لیے
تحفہ ، اس کی زکوة ، دوائیں وغیرہ اور دوسری تمام ضروریات)۔ اس کے علاوہ وہ مجھ سے
ماہانہ خرچ بھی مانگتی ہے یہ کہتے ہوئے کہ یہ اس کا اسلامی حق ہے اور میں ان پیسوں
کے بارے میں کوئی سوال نہیں کرسکتاہوں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جب میں پہلے سے
ہی اس کی تمام ضروریات پوری کررہا ہوں تو کیا پھر بھی میں اس کو ماہانہ خرچ ادا
کرنے کا پابند ہوں؟ برائے کرم واضح فرماویں۔