• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 602756

    عنوان:

    بغیر شرعی عذر كے دوسری جگہ جاكر عدت پوری پوری كرنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں ایک خاتون شوہر کے ساتھ کرائے کے گھر میں شوہر کے ساتھ سسرال اور میکے سے دور رہتی ہو اور اس دوران شوہر کی طبیعت خراب ہونے پر شوہر کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا جائے اور وفات سے پہلے خاتون شوہر کے گھر سے سسرال آجائے اور شوہر کے فوت ہونے اور جنازہ کے وقت سسرال میں ہی رہے اور سسرال میں بغیر شرعی عذر کے خاتون کے گھر والے یہ عذر پیش کرکے کہ خاتون سسرال میں قید ہے اور خاتون اس کے گھر والے اپنے ساتھ میکے لے جانے کے لیے اصرار کرے اگر چہ خاتون اپنے گھر والوں کے اس عمل پر راضی نہ ہو اور سسرال میں انہیں عدت گزارنے کے لیے کوئی تکلیف بھی نہ تو کیا یہ عمل شریعت کے نزدیک صحیح ہے ؟ نیز خاتون کے گھر والے خاتون کو واسطے دیکر ساتھ لے جاچکے ہیں۔ ازراہ کرم اس کے جلد جواب کا منتظر رہوں گا ۔

    جواب نمبر: 602756

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 494-399/D=07/1442

     شوہر کے انتقال کے وقت بیوی سسرال میں تھی تو اسے سسرال میں ہی عدت پوری کرنی واجب ہے یہ قرآن کا حکم ہے اس لئے خاتون کا میکے منتقل ہونا جائز نہ تھا۔ خاتون جانے کی خواہش مند بھی نہ تھی تو میکہ والوں کا ضد اور اصرار کرنا اور بھی برا تھا۔

    بہرحال اب جہاں چلی گئی وہیں عدت پوری کرلے۔ قال فی الدر: والعدة للموت اربعة الشہر وعشرة مطلقاً۔ الدر مع الرد: 188۔

    قال ایضاً: وتعتدان أي معتدة طلاق وموت فی بیت وجبت فیہ ولا یخرجان منہ إلا أن تخرج أو یتہدم المنزل، أو تخاف انہدامہ، أو تلف مالہا، أو لا تجد کراء البیت ونحو ذالک من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إلیہ۔ الدر مع الرد: 5/225)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند