• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 602171

    عنوان:

    كزن (چچازاد ماموں زاد وغیرہ) سے کیسے پردہ کریں گے ؟

    سوال:

    سوال : اگر ماموں اور خالہ کے گھر پر ہی ہمیشہ رہتے ہوں تو ان کے لڑکے سے کیسے پردہ کردیں گے ؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 602171

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:419-120T/SN=6/1442

     پردہ ایک اہم حکم شرعی ہے ، ماموں یا خالہ کے گھر ہمیشہ رہنے کی وجہ سے ان کے بالغ اور مراہق بچوں سے پردے کا حکم ساقط نہ ہوگا، اگر حکم شرع سمجھ کر دونوں طرف سے رعایت ہو تو پھر پردہ کچھ مشکل بھی نہیں ہے ،۔بس لڑکی اس جگہ نہ جائے جہاں لڑکے موجود ہوں، اگر کسی خاص ضرورت سے اتفاقا ان کے پاس سے گزرنا پڑے تو گھونگھٹ اچھی طرح ڈال کر گزر جائے ، کوشش یہ کرے لڑکوں کے ساتھ تنہائی بالکل نہ ہو، ہنسی مذاق اور بے محابا بات نہ کرے ۔ اسی طرح مراہق اور بالغ لڑکوں کو بھی چاہئے کہ جب گھر میں داخل ہوں تو آواز دے کرداخل ہوں نیز ایسی جگہ نہ جائیں جہاں لڑکی اکیلی ہو۔ الغرض پردہ ایک حکم خداوندی ہے ، اس پر بہر حال عمل کرنا ضروری ہے ۔

    (قُلْ لِلْمُؤْمِنِینَ یَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوجَہُمْ ذَلِکَ أَزْکَی لَہُمْ إِنَّ اللَّہَ خَبِیرٌ بِمَا یَصْنَعُونَ (30) وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِہِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوجَہُنَّ وَلَا یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلَّا مَا ظَہَرَ مِنْہَا وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلَی جُیُوبِہِنَّ وَلَا یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِہِنَّ أَوْ آبَائِہِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِہِنَّ أَوْ أَبْنَائِہِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِہِنَّ أَوْ إِخْوَانِہِنَّ أَوْ بَنِی إِخْوَانِہِنَّ أَوْ بَنِی أَخَوَاتِہِنَّ أَوْ نِسَائِہِنَّ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُہُنَّ أَوِ التَّابِعِینَ غَیْرِ أُولِی الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِینَ لَمْ یَظْہَرُوا عَلَی عَوْرَاتِ النِّسَاءِ وَلَا یَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِہِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِینَ مِنْ زِینَتِہِنَّ وَتُوبُوا إِلَی اللَّہِ جَمِیعًا أَیُّہَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ) (النور: 30، 31)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند