• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 601584

    عنوان:

    کس عمر کے لڑکے سے پردہ ہونا چاہیے ؟

    سوال:

    آج کل کے دور میں کتنے سال کے لڑکے سے پردہ کیا جا سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 601584

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:316-257/sn=5/1442

     دس گیارہ سال کے لڑکے سے پردہ کرنا چاہیے ؛ کیونکہ اس عمرمیں بھی شہوت پیدا ہونے کا اندیشہ رہتا ہے ؛ اسی لئے اللہ کے نبی ﷺ نے دس سال عمر ہوجانے پر بچوں کے بستر الگ کرنے کا حکم فرمایا ہے ۔

    قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: مروا أولادکم بالصلاة وہم أبناء سبع سنین، واضربوہم علیہا وہم أبناء عشر، وفرقوا بینہم فی المضاجع. رواہ أبو داود، وکذا رواہ فی " شرح السنة " عنہ.

    --------------------------

    ...قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: مروا ) :أمر من الأمر ... (أولادکم) : یشمل الذکور والإناث (بالصلاة) وربما یتعلق بہا من الشروط (وہم أبناء سبع سنین) : لیعتادوا ویستأنسوا بہا...(واضربوہم علیہا) : أی: علی ترک الصلاة (وہم أبناء عشر سنین) : لأنہم بلغوا، أو قاربوا البلوغ (وفرقوا) : أمر من التفریق (بینہم)....(فی المضاجع) : أی: المراقد. وقال الطیبی: لأن بلوغ العشر مظنة الشہوة، وإن کن أخوات إلخ (مشکاة مع مرقاة المفاتیح، رقم: 572،کتاب الصلاة)نیز دیکھیں: احسن الفتاوی8/36 تا 39، مطبوعہ: دارالاشاعت کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند