• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 60113

    عنوان: اس عورت کے لیے کیا حکم ہے جس کسی عورت کا شوہر اپنی بیوی کو اپنے پاس بلائے ہمبستری کے لے اور بیوی ہمبستری کے لے منع کر دے

    سوال: عالم صاحب میں ایک مسئلہ معلوم کرنا چاہتی ہوں، شرع میں اس عورت کے لیے کیا حکم ہے جس کسی عورت کا شوہر اپنی بیوی کو اپنے پاس بلائے ہمبستری کے لے اور بیوی ہمبستری کے لے منع کر دے ۔ کہ آج میری ہمت نہیں ہے کبھی یہ کہے آج نہیں کل،آج میرا دل نہیں ہے پھر کسی دن،تو شریعت کیاکہتی ہے اور اسکے شوہر کے لے کیا حکم ہے ۔جواب تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 60113

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 936-759/D=10/1436-U حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے پھر عورت نے انکار کردیا اور شوہر نے اسی طرح ناراضگی کی حالت میں رات بسر کی تو فرشتے اس عورت پر صبح تک لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ (مشکاة: ۲۸۰) اس حدیث میں دو باتیں ہیں: (۱) عورت کا انکار کرنا بغیر کسی عذر شرعی کے ہو۔ (۲) عورت کے انکار کرنے کی وجہ سے شوہر ناراض ہوجائے اور ناراضگی ہی میں پوری رات گذرجائے۔ لہٰذا نتیجہ کے طور پر یہ بات معلوم ہوئی کہ اگر عذر بیماری تکلیف ماہواری وغیرہ کی وجہ سے انکار کرے گی تو مذکورہ وعید اس کے لیے نہیں ہے، نیز بہلاکر پیار محبت سے اس کا ذہن دوسری طرف متوجہ کردے جس میں صراحةً انکار بھی نہ پایا جائے اور اپنا منشا بھی پورا کرلے تو یہ بھی وعید میں داخل نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند