• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 59681

    عنوان: میاں بیوی كے نطفے كو كسی دوسیر عورت كے رحم میں ركھنا

    سوال: میاں بیوی اولاد چاہتے ہیں، لیکن ان جسمانی صحت اس کی اجازت نہیں دیتی ہے، لیباریٹی کے طریقہ کار میں شوہر کی منی اور بیوی کے بیضہ کو زرخیز بناکر ان کو دوسری عورت کے رحم میں رکھ دیئے جاتے ہیں اور یہ عورت صرف جنین کے نشوونما اور ڈیلوری میں مدد کرتی ہے، ایسی صورت حال میں نوزائدہ بچہ قانونی ہوگا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 59681

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 430-430/Sd=8/1436-U شوہر کی منی اور بیوی کے بیضہ کو زرخیز بناکر دوسری عورت کے رحم میں رکھنا جائز نہیں ہے، اسی طرح دوسری عورت سے جو اولاد ہوگی، شرعاً اس کا نسب مادہٴ منویہ دینے والے مرد سے ثابت نہیں ہوگا؛ بلکہ جس عورت کے رحم میں مادہ ڈالا گیا ہے، اگر وہ شوہر والی ہے تو بچے کا نسب اس کے شوہر سے ثابت ہوگا۔ (منتخبات نظام الفتاوی: ۳/ ۳۱۰-۳۱۱) صورت مسئولہ کا شرعی کا حکم یہی ہے بچے کے قانونی ہونے سے آپ کی کیا مراد ہے اس کی وضاحت فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند