• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 58964

    عنوان: عورتوں کا اپنے سر کے بالوں کوٹنا

    سوال: میں نے مسئلہ پڑھا ہے کہ عورتوں کا اپنے سر کے بالوں کوٹنا ناجائز ہے؟ لیکن عمرہ یا حج کے بعد انہیں کٹوایا جاسکتاہے؟ اور ایسے وقت جب بالوں کے آخری سرے ڈبل ہوگئے ہوں (یا پھٹ گئے ہوں) خواتین انہیں عموماً چھوٹے کروانا تو نہیں کہتیں کیوں کہ ایسے میں صرف کچھ ملی میٹر(milimeters) ہی کاٹے جاتے ہیں۔

    جواب نمبر: 58964

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 606-602/B=7/1436-U عورتوں کے لیے سر کے بالوں کا کاٹنا جائز نہیں رکھنا واجب ہے، کیونکہ عورت کے بال کاٹنے میں مردوں کے ساتھ مشابہت ہے جس پر وعیدیں آئی ہیں قال النبي -صلی اللہ علیہ وسلم- لعن اللہ المتشبہین من الرجال بالناس والمتشبہات من النساء بالرجال․ رواہ البخاري (مشکاة: ۳۸۰، ط: دار السلام دیوبند) البتہ حج میں قربانی سے اور عمرہ میں طواف وسعی سے فراغت کے بعد عورتوں کے لیے قصر کرنا واجب ہے۔ والتقصیر مباح لہم ومسنون بل واجب لہن․ (غنیة الناسک ص۲۲۵ ط: مکتبہ یادگار شیخ سہارنپور) پھٹنے یا ڈبل ہونے پر اگر ضرورت ہو تو تھوڑی مقدار کاٹنے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند