• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 58726

    عنوان: عورتوں سے متعلق غسل، روذہ اور وضو کا مسئلہ

    سوال: میں ڈاکٹر ھوں ۔اسپتال میں (گائنی وارڈ) عورتوں کے وارڈ میں کام کرنا ھوتا ھے- عورتوں کے ھاں جب بچے کی ولادت ھونے والی ھوتی ھے یا کسی اور مرض کی وجہ سے انکی شرمگاہ میں انگلی ڈال کے معائنہ کرنا ھوتا ھے- سوال یہ ہے کہ اس طرح معائنہ کرنے سے دونوں، یعنی جو معائنہ کررہا ھے اور جس کا معائنہ ھوررہا ہے، کسی پر غسل واجب ھوگا؟ کیا کسی کا وضو یا روذہ ٹوٹے گا؟

    جواب نمبر: 58726

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 565-649/H=7/1436-U اگر اس طرح معائنہ کرنا ضروری ہو تو اس کی گنجائش ہے تاہم اس کے لیے عورت ڈاکٹرنی کو مقرر کرنا چاہیے، اگر انگلی ڈالنے سے شہوت پیدا ہوکر انزال ہوگیا تو دونوں میں سے جس کو یا دونوں کو انزال ہوا تو غسل واجب ہوگیا اور روزہ بھی ٹوٹ گیا اور روزہ کی قضا واجب ہوگئی کفارہ اس میں واجب نہ ہوگا، اگر انزال نہ ہوا بلکہ صرف ودی ہی نکلی تو وضو ٹوٹ جائے گا روزہ نہ ٹوٹے گا اکر انگلی پر کوئی دوا لگی ہو یا ایک بار ڈال کر اور نکال کر پھر دوبارہ ڈال دی اور منی یا ودی نہ بھی نکلی ہو مگر وضو حاملہ کا ٹوٹ جائے گا، البتہ اس صورت میں انگلی ڈالنے والی کا وضوء نہ ٹوٹے گا، اگر معائنہ کرنے والی کوئی عورت نہ ہو، اور مرد ڈاکٹر کے علاوہ کوئی چارہٴ کار ہی نہ ہو تو مجبوری میں گنجائش ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند