معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 5812
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے اور بعد میں خلفائے راشدین کے زمانے میں جب عورتیں بیمار ہوجاتیں تھیں تو ان کا علاج معالجہ (بشمول اعضائے مخصوصہ) مرد معالج کرتا تھا یا عورت؟ نیز کیا یہ کام پروفیشنلی ہو کرتا تھا؟
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے اور بعد میں خلفائے راشدین کے زمانے میں جب عورتیں بیمار ہوجاتیں تھیں تو ان کا علاج معالجہ (بشمول اعضائے مخصوصہ) مرد معالج کرتا تھا یا عورت؟ نیز کیا یہ کام پروفیشنلی ہو کرتا تھا؟
جواب نمبر: 5812
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 495=546/ل
اس سلسلے میں ہمیں علم نہیں البتہ اگر آپ کے سوال کا مقصد یہ ہے کہ کیا عورت اپنا علاج مرد سے کراسکتی ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگر کوئی عورت ڈاکٹر موجود نہ ہو تو بصورت مجبوری وہ اپنا علاج مرد ڈاکٹر سے کراسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند