معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 57968
جواب نمبر: 57968
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 668-686/L=6/1436-U اسلام میں پردے کا مفہوم یہ ہے کہ عورت اپنے تمام بدن کو غیر محرم سے چھائے: اتفق الفقہاء علی وجوب حجب عورة المرأة والرجل البالغین لیسترہما عن نظر الغیر الذي لا یحل لہ النظر إلیہا، وعورة المرأة التي یجب علیہا حجبہا عن الأجنبي ہی في الجملة جمیع جسدہا عدا ا لوجہ والکفین․ (الموسوعة الفقہیہ الکویتیة) نیز شادی کے بعد عورت اپنے شوہر کے بھائیوں سے بھی اجنبی شخص کی طرح پردہ کرے گی: الحمو غیر المحرم کأخي الزوج، وکل من یمت بقرابة إلی الزوج ما عدا المذکورین في السابق حکمہم حکہم الأجنبي في النظر، والخلوة، والسکن، ا ستماع الصوت (الموسوعة الفقہیة ا لکویتیة) ایسے گھر میں جس میں رہائش کا نظام مخلومط ہو عورتوں کو احتیاط سے رہنا اور حتی الامکان کھلے منہ سامنے ہونے سے بچنا لازم ہے، اگر سامنے آنا ناگزیر ہو تو کم ازکم گھونگھٹ کرکے پردہ کرلینا چاہیے، امکانی کوشش کے باوجود اگر احیانا سامنا ہوجائے تو صفائی قلب کی حالت میں معافی کی امید ہوسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند