• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 57680

    عنوان: مسلم پرنسپل لاء میں کن شرائط کے تحت عورت اپنی دادی کی جائداد کا دعوی کرسکتی ہے؟اگر اس کی ماں کے نام کچھ بھی ٹرانسفر نہ کیا گیاہو؟

    سوال: مسلم پرنسپل لاء میں کن شرائط کے تحت عورت اپنی دادی کی جائداد کا دعوی کرسکتی ہے؟اگر اس کی ماں کے نام کچھ بھی ٹرانسفر نہ کیا گیاہو؟

    جواب نمبر: 57680

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 338-335/B=4/1436-U ماں کے نام اگر کچھ بھی ٹرانسفر نہ کیا گیا ہو جب بھی پوتی ڈائرکٹ ، دادا کی جائیداد میں وارث ہوتی ہے۔ (۱) اگر حقیقی بیٹی نہ ہو تو ایک پوتی ہو تو اسے آدھا حصہ جائداد کا ملتاہے۔ (۲) اور دو یا دو سے زیادہ ہوں تو انھیں دو تہائی ملتا ہے۔ (۳) ایک حقیقی بیٹی ہو تو پوتی کو چھٹا حصہ ملتا ہے۔ (۴) دو حقیقی بیٹی ہو تو پوتی محروم ہوجاتی ہے، ہاں اگر کوئی پوتا بھی ہو تو پھر اسے للذکر مثل حظ الانثیین ملے گا۔ (۵) جب مورث کا بیٹا بھی ہو تو بیٹے کے پوتے پوتی محروم ہوجاتی ہے۔ =================== اصل سوال میں مذکور لفظ (grandmother) سے اگر دادی (باپ کی ماں) ہی مراد ہے تو جواب درست ہے، اگر اس سے نانی (ماں کی ماں) مراد ہے تو پھر حکم بدل جائے گا، کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند