معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 55820
جواب نمبر: 55820
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1551-1215/H=12/1435-U پہلی بیوی کی اولاد کو شرعاً ہرگز یہ حق حاصل نہیں کہ وہ آپ کے شوہر (اپنے باپ) کو آپ کے پاس آنے سے روکے اور باپ کو گھر میں بند کردینا اور ادائے حقوق سے روکنا وغیرہ امور سخت حرام اور بڑے گناہ ہیں اولاد کو چاہیے کہ معافی تلافی کرکے حسن معاشرت سے باپ اور اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ گذر بسر کریں، البتہ اولاد اگر باپ سے یہ درخواست کرے کہ دونوں بیویوں (ہماری حقیقی والدہ اور سوتیلی ماں) کے مابین آپ عدل وانصاف کا معاملہ کریں تو اس درخواست میں وہ حق بجانب ہیں اور باپ پر دونوں بیویوں کے درمیان عدل وبرابر واجب ہے۔ (۲) بیٹی کو بھی ہرگز یہ حق نہیں بقیہ تفصیل بیٹی کے حق میں بھی وہی ہے کہ جو نمبر (۱) کے تحت لکھ دی گئی۔ (۳) اگر وہ ظلم سے باز نہیں آئیں گے اور اپنی اصلاح سے غفلت برتیں گے تو دنیا وآخرت میں اپنے اپنے کرتوتوں کی سزا بھگتیں گے اور آخرت کا معاملہ تو بہت ہی سخت ہے جیسا کہ قرآن کریم حدیث شریف سے ایسا ہی ثابت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند