معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 55655
جواب نمبر: 55655
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1409-1407/N=12/1435-U (۱) راجح ومفتی بہ قول کے مطابق عادت ایک بار میں اور دو بارمیں سب کے نزدیک بدل جاتی ہے؛ لہٰذا شادی سے پہلے آپ کی اہلیہ کی عادت حیض میں سات دن تھی اوراب شادی کے بعد چھ دن ہوگئی ہے ”والعادة تثبت بمرة وتنتقل بمرة العادة إلی ما رأت ثانیا فيالحیض والنفاس وہذا عند أبي یوسف وبہ یفتی کما في الخلاصة والکافي وعندہما لابد من المعاودة ثانیًا کذلک (ملتقی الأبحر والدر المنتقی ۱:۸۲، ۸۳ مطبوعہ دار الکتب العلمیة بیروت)، نیز درمختار وشامی (۱:۴۹۹ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) دیکھیں۔ (۲) جی ہاں! اگر دوسری عادت کے مطابق چھ دن پر حیض بند ہوگیا تو ساتویں دن کے انتظار کی ضرورت نہیں، بیوی کے غسل کرلینے کے بعد یا اس کے ذمہ ایک نماز لازم ہوجانے کے بعد آپ اس سے ہمبستری کرسکتے ہیں، جائز ہے۔ (۳) اللہ تعالیٰ آپ کو نیک وصالح اولاد عنایت فرمائیں۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند