عنوان: اگر حیض کے دنوں میں خون ایک مرتبہ لگ جائے اور پھیر کافی دیر تک کچھ نہ لگے (دن اصل ہتے اس میں حیض آسکتاہے) تو کیا اس عرصے میں نماز پڑھنی چاہئے کہ نہیں؟ ایسا صرف ایک دفعہ پہلے ہوچکا ہے کہ بالکل ہلکا سا داغ لگا پھر اگلے دن خون آیا؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔
سوال: اگر حیض کے دنوں میں خون ایک مرتبہ لگ جائے اور پھیر کافی دیر تک کچھ نہ لگے (دن اصل ہتے اس میں حیض آسکتاہے) تو کیا اس عرصے میں نماز پڑھنی چاہئے کہ نہیں؟ ایسا صرف ایک دفعہ پہلے ہوچکا ہے کہ بالکل ہلکا سا داغ لگا پھر اگلے دن خون آیا؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 5417901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1216-836/L=9/1435-U
حیض کے ایام میں خون کا ہلکا سا دھبہ لگے اور پھر اگلے دن خون آئے تو بھی اس عرصہ میں نماز پڑھنا جائز نہیں، وہ تھوڑا سا خون بھی حیض کا خون ہے جو نماز روزے کے لیے مانع ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند