• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 52568

    عنوان: میری بیوی کو ماہواری آرہی تھی ،ماہواری کے ساتویں دن خون آنا بند ہوگیا، اس لیے اس نے غسل کیا، شام کو ہم نے مباشرت کی ۔ وضو کے بعد اس کو کپڑے میں خون کے کچھ دھبے نظر آئے جس کے بارے میں بعد میں پتا چلا کہ یہ ماہواری کا خون ہے۔ شاید اس نے حیض بند ہونے سے پہلے ہی اس نے غسل کرلیا ہو۔

    سوال: میری بیوی کو ماہواری آرہی تھی ،ماہواری کے ساتویں دن خون آنا بند ہوگیا، اس لیے اس نے غسل کیا، شام کو ہم نے مباشرت کی ۔ وضو کے بعد اس کو کپڑے میں خون کے کچھ دھبے نظر آئے جس کے بارے میں بعد میں پتا چلا کہ یہ ماہواری کا خون ہے۔ شاید اس نے حیض بند ہونے سے پہلے ہی اس نے غسل کرلیا ہو۔ میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اس صورت میں کیا ہم سے غلطی سے گناہ کاارتکاب ہوا؟ اب ہمیں کیا کرنا چاہئے ؟ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ ہمیں نصف دینار خیرات کرنا چاہئے ، کیاہمیں خیرات کرنا چاہئے؟ اگر ہاں تو اس دور میں نصف دینا ر کتنا ہوگا؟ براہ کرم، جواب دیں۔ میں بہت زیادہ فکرمند ہوں۔

    جواب نمبر: 52568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 922-760/H=6/1435-U (۱) مباشرت کے بعد غسل کیا پھر وضو کیا اور اس کے بعد خون دیکھا اگر ایسا ہی ہوا تو وہ خون ماہواری ہی کا خون تھا اس میں جان بوجھ کر تو وطی کرنا جائز نہیں تاہم جب یقین کے ساتھ حیض یعنی ماہواری کا منقطع ہونا سمجھ کر مباشرت کی تو گناہ نہ ہوا البتہ انتظار کرلیا جاتا تو بہتر تھا اب توبہ استغفار کرلینا کافی ہے۔ (۲) نصف دینار کا وزن سوا دو ماشہ (2.25) سونا ہے، اگر بازار سے قیمت معلوم کرکے غربا کو دیدیں تو بہت اچھا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند