• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 51511

    عنوان: عدت میں بیٹھی ہوئی عورت کے پاس نامحرم لڑکا کتنی عمر کا جاسکتاہے؟

    سوال: (۱) عدت میں بیٹھی ہوئی عورت کے پاس نامحرم لڑکا کتنی عمر کا جاسکتاہے؟ (۲) میرے پاس سود کے پیسے ہیں، ایک غریب لڑکی کی شادی ہورہی ہے، میں چاہتاہوں کہ پیسے دینے کے بجائے کوئی برتن لے کے اس کو دیدوں تو کیا یہ صحیح ہے؟ میری ثواب کی کوئی نیت نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 51511

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 523-175/L=5/1435-U (۱) قمری اعتبار سے ۱۵/ برس سے کم عمر کا نامحرم لڑکا عدت میں بیٹھی ہوئی عورت کے پاس جاسکتا ہے وفي الأشباہ: یدخل علی النساء إلی خمسة عشرة سنة․ (شامي: ۹/۵۲۴) واضح رہے کہ یہ حکم عام ہے صرف معتدہ کے ساتھ خاص نہیں ہے، پردہ کے باب میں معتدہ وغیرہ معتدہ برابر ہیں۔ (۲) اگر وہ لڑکی غریب اورمستحق زکاة ہے تو اس کو سودی رقم دینے کے بجائے اسی رقم سے برتن وغیرہ خرید کر اس کو دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند