معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 49922
جواب نمبر: 49922
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 196-196/M=2/1435-U بچی جب بالغہ، مراہقہ یا مشتہاة ہوجائے تو اس پر پردے کے احکام لاگو ہوجاتے ہیں اور نامحرم سے پورے بدن کو چھپانا ضروری ہوجاتا ہے، مفتی رشید احمد صاحب لدھیانوی رحمہ اللہ پردہ فرض ہونے کی عمر کے تحت لکھتے ہیں کہ: لڑکی کے بارے میں حدیث عائشہ اوردوسرے دلائل وتجارب کی بنا پر حضرات فقہاء رحمہم اللہ تعالیٰ کا فیصلہ یہ ہے کہ وہ نو سال کی عمر میں مشتہاة ہوجاتی ہے اس لیے نو سال کی لڑکی پر پردہ فرض ہے․․․ (احسن الفتاوی: ۸/۳۸) اسکولوں کا موجودہ ماحول بالعموم مخلوط ہے،اس لیے اور زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے، تنگ وباریک لباس بہت سی خرابیوں کا باعث ہے، بچوں کو ایسے اسکول میں پڑھانے سے بچائیں جہاں ٹائی لازم ہو، اگر مجبوری ہو تو اسکول کے علاوہ اوقات میں ٹائی نہ لگائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند