• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 48484

    عنوان: اگر میاں بیوی کرائے کے مکان میں رہتے تھے پھر شوہر کا انتقال ہوجائے تو اصل حکم یہی ہے کہ عورت عدت وہیں گذارے گی

    سوال: سوال۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں۔ کہ شوہر کا چنئی میں انتقال ہوگیااور بیوی بھی ساتھ میں تھی۔ اس کا گھر دلی میں ہے ۔ اس کی تدفین چنئی ہی میں ہو گئی۔ اب عورت اکیلی چنئی میں ہے تو آیا وہ عورت چنئی میں عدت گزارے گی یا دلی میں گھر والوں کے ساتھ؟ مہربانی فرماکر جواب مرحمت فرمائیں۔م نوٹ: مراسلہ پر درج مذکورہ بالا فون نمبر پر رابطہ کے بعد پتہ چلا کہ شوہر چنئی میں ملازمت کرتا تھا اور بیوی بھی اس کے ساتھ رہتی تھی اب شوہر کی وفات کے بعد بیوی کا چنئی میں کوئی سہارا نہیں ہے، نیز بیوی کے پاس مکان کا کرایہ ادا کرنے کی وسعت بھی نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 48484

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1459-510/L=1/1435-U اگر میاں بیوی کرائے کے مکان میں رہتے تھے پھر شوہر کا انتقال ہوجائے تو اصل حکم یہی ہے کہ عورت عدت وہیں گذارے گی، البتہ اگر مکان کرائے کا ہو اور بیوی کرایہ ادا کرنے پر قادر نہ ہو توبیوی وہاں سے منتقل ہوسکتی ہے، لہٰذا مذکورہ بالا صورت میں اگر بیوی مکان کا کرایہ ادا کرنے پر قادر نہ ہو یا پھرچنئی میں اس کا کوئی سہارا نہ ہو تو وہ دلی جاکر اپنے گھر عدت گذار سکتی ہے۔ إن اضطرت إلی الخروج من بیتہا بأن ․․․ کان المنزل بأجرة ولا تجد ما توٴدیہ في أجرتہ في عدة الوفاة فلا بأس عند ذلک أن تنتقل․ (الہندیة: ۱/۵۸۷، کتاب النکاح باب العدة، اتحاد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند