• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 47609

    عنوان: دوران زچگی عورت کی طبیعت بہت خراب رہتی ہو تو كیا حكم ہے؟

    سوال: کسی عورت کی شادی کو تیرہ ﴿13﴾ سال کا عرصہ ہوگیا ہے۔ بچے بھی ہیں۔اب بچے بند کروانا چاہتی ہو اس لئے کہ جب بچہ ٹھر جاتا ہے یعنی دوران زچگی عورت کی طبیعت بہت خراب رہتی ہو مثلا: خون کی کمی ہوجانا، سانس کی تکلیف رہنا، علاج کے لئے خون بڑھانے کی ڈرپس لگوانے کے بعد بھی تکلیف رہنا اور بچہ ہونے کے وقت آکسیجن لگوانی پڑتی ہو۔ اور خاتون نے وقفہ کے ٹیکے بہی لگوائے تو انکی وجہ سے بہت زیادہ خون آتا ہو، جس کی وجہ سے کھیں بیٹھا نہ جاتا ہو۔ٹیکوں کی وجہ سے اکثر ناپاکی خارش اور طبعیت انتہائی خراب رہتی ہو۔زچگی کے دوران ان مسائل کے بار بار علاج کے باوجود شکایت رہتی ہو۔اور غصہ اور چڑچڑاپن بھی رہتا ہو۔ خاتون اسی مسئلہ کے باعث اپنے شوہر سے بھی چھ سے آٹھ ماہ دور رہتی ہوکہ کہیں پھر بچہ نہ ہوجائے اور مذکورہ تکالیف پھر شروع نہ ہوجائیں۔انھیں وجوہات کی بنا پر شوہر سے نباہ نہیں ہورہا ہو اور اسی وجہ سے شوہر کو جواب دیکر بار بار گناہ کبیرہ کی مرتکب ہونا پڑتا ہو۔ شوہر اکثر ناراض رہتے ہوں۔ تو کیا بچہ بند یعنی بچہ ہمیشہ کے لئے روکنے کی گنجائش ہے؟؟؟

    جواب نمبر: 47609

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1384-1053/H=11/1434-U آپریشن کراکے مستقل بچوں کی پیدائش کا سلسلہ بند کروانے کی اجازت نہیں، اگر کوئی تکلیف شدید ہوتی ہو کوئی طبیب حاذق متدین تشخیص کردے کہ فی الحال اتنے عرصہ تک حمل وولادت سے ناقابل برداشت تکلیف کا اندیشہ ہے تو عارضی مانع حمل مناسب تدابیر میں سے کوئی تدبیر اختیار کرلی جائے تو اجازت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند