• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 47347

    عنوان: حیض كے دوران چار دن کے بعد چوبیس گھنٹے تک خون بالکل رک جاتاہے تو کیا مجھے اس دوران نماز اور روزہ رکھنا چاہئے؟

    سوال: مجھے عام طور پر سات دن حیض آتاہے اور کبھی کبھار تین / چار دن کے بعد چوبیس گھنٹے تک خون بالکل رک جاتاہے تو کیا مجھے اس دوران نماز اور روزہ رکھنا چاہئے؟(۲) اور کیا میں مباشرت کرسکتی ہوں؟ دراصل مباشرت کے بعد خون آنا شروع ہوگیا تو کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 47347

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1204-934/D=11/1434-U عادت کے سات دنوں کے دوران ۲۴/ گھنٹے جو خون بند ہوا، وہ حیض ہی کی حالت میں مانی جائے گی، نماز روزہ اس میں صحیح نہیں ہے۔ (۲) اس درمیان مباشرت بھی منع ہے چونکہ یہ ایام خون ہی کے ہیں اس لیے ان ایام میں حیض کے ہی احکام جاری ہوں گے، تاوقتیکہ دوسرے قرائن سے یہ متعین نہ ہوجائے کہ اب عادت بدل گئی ہے، اور اب عادت مثلاً سات دن کے بجائے چار دن ہوگئی اور پھر چار دن کے بعد پورے عشرہ بالکل خون نہ آئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند