• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 46069

    عنوان: حیض سے مکمل طور پر پاک ہونے کے بعد مدت طہر: پندرہ دن کے اندر جو خون آیا ہے وہ حیض نہیں ہے بلکہ استحاضہ ہے

    سوال: زید کی اہلیہ پاک ہونے کے بعد فوراًعلاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس گئی ، ڈاکٹر نے شرمگاہ میں کچھ تجربے کئے ، اس سے پھر دو/تین خون آنے لگا ، نمازیں چھوٹ گئیں ، تو کیا حکم ہے؟کیا یہ حیض ہے؟چھوٹی ہوئی نمازوں کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 46069

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1030-1004/N=8/1434 (۱-۲) دو حیض کے درمیان پاکی کی مدت کم ازکم پندرہ دن ہے، لہٰذا صورت مسئول عنہا میں زید کی اہلیہ کو حیض سے مکمل طور پر پاک ہونے کے بعد مدت طہر: پندرہ دن کے اندر جو خون آیا ہے وہ حیض نہیں ہے بلکہ استحاضہ ہے اور اس پر ان ایام میں چھوٹی ہوئی نمازوں کی قضا واجب ہے۔ درمختار (مع الرد: ۱/۴۷۷ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: وأقل الطہر بین الحیضتین․․․ خمسة عشر یوما ولیالیہا إجماعًا اھ وانظر إعلاء السنن (۱/۳۵۷-۳۶۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند