• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 45976

    عنوان: جب حمل کا یقین نہیں تو گرنے کا سوال اور اس پر گناہ کا سوال بے محل ہے۔

    سوال: ایک عورت کو چالیس دن تک حیض نہیں آیا تو اس نے سمجھا کہ حمل رہ گیا ہوگیا ، اس نے کھجور کھالی جس سے دس دن تک خون جاری رہا تو کیا یہ نفاس ہے؟ اس طرح کھجور وغیرہ کھانے سے حمل گرنے کا گنا ہ ہوگا؟کسی عورت کو حمل نہ ہو اس لیے تیس دن کے اندر ہی کھجور کھالے اور حیض لانے کی کوشش کرے تو کیا یہ صورت اختیار کرسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 45976

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 906-705/D=8/1434 عوارض کی بنا پر حیض کے ایام میں تقدیم وتاخیر کمی زیادتی ہوتی رہتی ہے اور کسی مہینہ نہیں بھی آتا، اس لیے محض حیض نہ آنے کی وجہ سے حمل ٹھہرجانے کا یقین نہیں کیا جاسکتا، پس ایسی صورت میں کھجور کھانے کے بعد جو خون اس دن کے اندر آیا وہ حیض قرار پائے گا۔ تام الخلقت بچہ (یعنی جس بچہ کے ناک کان ہاتھ پیر بن چکے ہوں) کی پیدائش کے بعد جو خون آتا ہے وہ نفاس ہوتا ہے۔ پس اس خون پر نفاس کا کوئی شبہ نہیں۔ (۶) جب حمل کا یقین نہیں تو گرنے کا سوال اور اس پر گناہ کا سوال بے محل ہے۔ (۳) کرسکتی ہے، لیکن استقرار رہنے دے اور گرانے کی کوشش نہ کرے تو بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند