• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 43624

    عنوان: شرعی پردہ کرنا واجب ہے، اس میں قریبی وبعیدی جملہ غیرمحرم رشتہ دار داخل ہیں

    سوال: کیا شرعی پردہ فرض ہے؟ جب کہ ماحول ایسا نہ ہو؟ گھر میں کہتے ہیں کہ اسلام میں گنجایش ہے کہ گھر میں مطلب قریبی رشتہ داروں میں چہرے کا پردہ نہ کرو کیوں کہ پردے کی بھی اقسام ہوتی ہیں .. اور دعا کریں کہ ایسا(اسلامی) ماحول مل جائے .. کیوں کہ ہماری فیملی ایسی نہیں .. اس بارے من تفصیل سے سمجھا دیں .. (ویسے سورت واقعہ میں ۳ گروپس کا ذکر ہے کہ ،دائیں ہاتھ والی اور بائیں ہاتھ والی اور متقین .. دائیں ہاتھ والی اور متقین دونو ں نیک لوگ.. لکن انعامات کا ذکر الگ الگ .. اس میں کیا شرعی پردہ والے لوگ ہوں گے؟ اور جو ویسے پردہ کرے گا وو دائیں ہاتھ والے؟) مہربانی فرما کے جواب جلدی دیجئے گا۔

    جواب نمبر: 43624

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 255-176/L=3/1434 شرعی پردہ کرنا واجب ہے، اس میں قریبی وبعیدی جملہ غیرمحرم رشتہ دار داخل ہیں، البتہ اگر جگہ کی تنگی کی وہ سے مشترکہ مکان میں چند غیرمحرم رشتے دار ایک ساتھ رہتے ہیں، تو فقہاء نے صرف اتنی گنجائش دی ہے کہ اجنبیہ عورت کی طرح برقع اوڑھ کر پردہ کرنے کے بجائے صرف چہرہ ڈھانک کر بقدر ضرورت عورت غیرمحرم کے سامنے آسکتی ہے؛ لیکن خلوت، ہنسی مذاق، ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنا وغیرہ مشترکہ مکان میں غیرمحرم قریبی اعزہ کے ساتھ بھی ناجائز ہے۔ اور سورۂ واقعہ میں جن تین جماعتوںکا ذکر ہے ان سے مراد خاص مؤمنین، عام مؤمنین اورکفار کی جماعت ہے اور فرائض وواجبات پر عمل کرنے میں دونوں قسم کی مؤمنین کی جماعت برابر ہے، یعنی عام خاص مؤمنین کے مابین فرق فرائض وواجبات پر عمل کرنے اور نہ کرنے میں نہیں ہے؛ بلکہ دیگر چیزوںکے اعتبار سے ہے، لہٰذا یہ سمجھنا کہ پردہ کا حکم خواص مؤمنین کے لیے درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند