• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 41510

    عنوان: بنا اجازت ہرگز نہ لیں

    سوال: میری شادی کو ۴ سال ہو چکے ہیں، میں جب بھی اپنے میکے جاتی ہوں تو میرے شوہر چاہتے ہیں کہ کے میرے والد یا والدہ کچھ پیسے دیں، لیکن میری والدہ چاہتی ہے کہ میں میرے شوہر کے پاس سے پیسے لاکر انھیں دوں تووہ اس وجہ سے میں کچھ پیسے بنا اجازت اپنے شوہر کے پاس سے لے لیتی ہوں اور اس میں سے کچھ والدہ کو دیتی ہوں یہ کہہ کر کہ یہ میرے شوہر نے دیئے ہیں اور کچھ اپنے شوہر کو دیتی ہوں یہ کہہ کر یہ والدہ نے دیئے ہیں؟کیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 41510

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1580-1074/H=11/1433 بنا اجازت ہرگز نہ لیں، اگر شوہر کو معلوم ہوگیا یااس کا احساس ہی ہوگیا تو حسن معاشرت سے گذر بسر پر اثر پڑے گا، اگر جھوٹ بول کر لین دین کا علم ہوگیا تو معاملات میں تلخی پیدا ہوجانے کا اندیشہ ہے، پھر آئندہ سچی بات کا بھی یقین آنا مشکل ہوتا ہے، آپ اپنے شوہر سے درخواست کریں کہ میری والدہ کو کچھ ہدیہ دیدیا کریں اور میری معرفت ان تک وہ ہدیہ پہنچ جایا کرے اسی طرح والدین سے درخواست کریں، پھر اگر کسی وقت شوہر کے پاس دینے کو نہ ہو یا ہو مگر نہ دے تو تم خود اپنے پاس انتظام رکھو، اپنی مملوکہ رقم شوہر کو دے کر کہہ دو کہ میری طرف سے یہ ہدیہ ہے، آپ اس پر قبضہ کرلو پھر چاہو تو میرے والدن کو ہبہ کردو میں ان کو لے جاکر دیدوں گی، اسی طرح والدین سے معاملات رکھو، الغرض معاملہ صاف رکھنے سے دلوں کی صفائی بھی رہتی ہے اور حسن معاشرت بھی برقرار رہتا ہے، اور ایک دوسرے پر اعتماد کی فضا قائم رہتی ہے اور یہ امور حسنہ مصالحِ نکاح کو عمدہ رکھنے میں بہت ہی ممد ومعاون ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند