معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 41510
جواب نمبر: 41510
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1580-1074/H=11/1433 بنا اجازت ہرگز نہ لیں، اگر شوہر کو معلوم ہوگیا یااس کا احساس ہی ہوگیا تو حسن معاشرت سے گذر بسر پر اثر پڑے گا، اگر جھوٹ بول کر لین دین کا علم ہوگیا تو معاملات میں تلخی پیدا ہوجانے کا اندیشہ ہے، پھر آئندہ سچی بات کا بھی یقین آنا مشکل ہوتا ہے، آپ اپنے شوہر سے درخواست کریں کہ میری والدہ کو کچھ ہدیہ دیدیا کریں اور میری معرفت ان تک وہ ہدیہ پہنچ جایا کرے اسی طرح والدین سے درخواست کریں، پھر اگر کسی وقت شوہر کے پاس دینے کو نہ ہو یا ہو مگر نہ دے تو تم خود اپنے پاس انتظام رکھو، اپنی مملوکہ رقم شوہر کو دے کر کہہ دو کہ میری طرف سے یہ ہدیہ ہے، آپ اس پر قبضہ کرلو پھر چاہو تو میرے والدن کو ہبہ کردو میں ان کو لے جاکر دیدوں گی، اسی طرح والدین سے معاملات رکھو، الغرض معاملہ صاف رکھنے سے دلوں کی صفائی بھی رہتی ہے اور حسن معاشرت بھی برقرار رہتا ہے، اور ایک دوسرے پر اعتماد کی فضا قائم رہتی ہے اور یہ امور حسنہ مصالحِ نکاح کو عمدہ رکھنے میں بہت ہی ممد ومعاون ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند