• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 40052

    عنوان: عورت کے لیے نوکری جائز ہے؟

    سوال: کیا عورت کے لے جائز ہے کہ وہ اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کے لئے اور حج و عمرہ کے لئے ا سکول و کالج میں پڑھائے جب کہ گھر میں رہتے ہوئے کمانے کا کوئی ذریعہ نہ ہو؟محرم مردوں میں سے کوئی قابل اعتماد دیانت دار نہ ہو ؟

    جواب نمبر: 40052

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 576-565/N=8/1433 اللہ نے کمانے کی ذمہ داری مردوں پر ڈالی ہے نہ کہ عورتوں پر یستفاد ذلک من النصوص الشرعیة الکثیرة، ومنہا ما قال عمر رضي اللہ عنہ: ”إن عشت لأدعن أرامل العراق لا تحتجنّ بعدي أبدًا إلے رجل“ (إزالة الخفا: ۲/۱۹۳ در اقوال عمر) نیز دور حاضر میں عورت کا گھر سے نکلنا فتنوں سے خالی نہیں، اس لیے عورت کو سوال میں مذکور مقصد کے لیے بھی اسکول یا کالج میں ملازمت سے پرہیز کرنا چاہیے، ویسے عورت اگر اپنے سر پرست (شوہر یا باپ) کی اجازت سے اور پردہ شرعی کے مکمل اہتمام کے ساتھ اسکول یا کالج میں پڑھائے اور اسکول اور کالج میں اجنبی مردوں کے اختلاط وغیرہ سے مکمل پرہیز کرے تو شرعاً یہ جائز ہے اگرچہ بہتر نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند