Q. ایک دیوبندی عالم نے بیان کیا کہ اگر فتنہ کا خوف نہ ہو اور محرم کو ساتھ لینے کی صورت میں حرج ہو جیسے پیسہ وغیرہ تو عورت کو اڑتالیس میل سے زیادہ بغیر محرم کے سفر کرسکتی ہے۔ حدیث میں مذکور ہے کہ عورت کو تین دن یا تین رات سے زیادہ سفر نہیں کرنا چاہیے ،اجتہاد سے اڑتالیس میل نکالا گیا ہے۔ اس وقت انسان کے لیے جدید ٹرانسپورٹ کے ذریعہ سے طویل سفر کرنا ممکن ہے۔چنانچہ اگرجدید ٹرانسپورٹ کے ذریعہ یہ سفر تین دن اور تین راتوں کی حد کے اندر ہے پردہ وغیرہ کے ساتھ اور کوئی فتنہ نہیں ہے تو کیا عورت کے لیے سفر کرنے کی اجازت ہوگی؟ کیا آپ اس سے متفق ہیں اور کیا اوپر مذکور مسئلہ کے بارے میں علماء میں اختلاف ہے؟