• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 3904

    عنوان:

    میں چترا جھارکھنڈ کا رہنے والا ہوں اور سنی حنفی مسلم ہوں۔ میرے دو بچے ہیں ایک ۱۷مہینے کا اور دوسرا ۷ مہینے کا ۔ میری بیوی پھر حمل سے ہے، (۱) کیا ایسے حالات میں اسقاط حمل جائزہے؟ (۲) کیا ولادت میں گیپ کے مقصد سے مانع حمل اشیاء جیسے کنڈوم، ٹیبلیٹ کوپر ٹی وغیرہ استعمال کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    میں چترا جھارکھنڈ کا رہنے والا ہوں اور سنی حنفی مسلم ہوں۔ میرے دو بچے ہیں ایک ۱۷مہینے کا اور دوسرا ۷ مہینے کا ۔ میری بیوی پھر حمل سے ہے، (۱) کیا ایسے حالات میں اسقاط حمل جائزہے؟ (۲) کیا ولادت میں گیپ کے مقصد سے مانع حمل اشیاء جیسے کنڈوم، ٹیبلیٹ کوپر ٹی وغیرہ استعمال کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 3904

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 602/ د= 555/ د

     

    صورتِ مذکورہ و مسئولہ میں حمل برقرار رہنے سے گود کے بچے کے واسطے شدید نقصان کا خطرہ ہو مثلاً گود کا بچہ ماں کا دودھ پیتا ہے، پیٹ میں بچہ ہونے کی وجہ ، اس کے لیے مضرت کا باعث ہوجائے گا اور دودھ پیتے بچے کے صحت خراب ہوجائے گی۔ یا ماں خود اس قدر کمزور ہے کہ گود کے بچوں کی دیکھ ریکھ کے ساتھ حمل کا تحمل نہیں ہے، عورت کی صحت مزید خراب ہوکر اس کی زندگی کے لیے خطرہ کا باعث ہوگی۔ تو حمل پر چار ماہ گذرنے سے قبل اسقاط کرانے کی گنجائش ہے۔

    (۲) مذکورہ جواب نمبر (۱) میں مذکورہ خطروں کا کس درجہ میں بھی اندیشہ ہو تو عارضی اور وقتی طور پر مانع حمل اشیاء استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔ محض گیپ کو مقصد بنانا فیشن پرستی کا رجحان ہے، منشا شارع علیہ السلام کے خلاف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند