• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 36144

    عنوان: عورت کے زیارت قبور سے متعلق احکامات شریعت کو تفصیلاً بیان فرما دیں ۔ جزاک للہ خیر

    سوال: عورت کے زیارت قبور سے متعلق احکامات شریعت کو تفصیلاً بیان فرما دیں ۔ جزاک للہ خیر

    جواب نمبر: 36144

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 137=72-2/1433 عورتوں کے لیے اپنے اعزاء واقارب کے قبور کی زیارت کے لیے جانے کی گنجائش ہے، بشرطیکہ وہ وہاں جاکر جزع فزع نہ کریں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اپنے بھائی عبدالرحمن کی قبر پر زیارت کے لیے جانا ثابت ہے، البتہ بالعموم عورتیں وہاں جاکر جزع فزع کرتی ہیں؛ اس لیے ان کے لیے زیارت قبور کو منع کیا جاتا ہے، واضح رہے کہ یہ حکم مقامی قبرستان میں جانے کے متعلق ہے، جہاں تک عورتوں کے لیے زیارت قبور کے لیے دور دراز سفر کرکے مزارات یادرگاہوں پر چانے کا مسئلہ ہے تو یہ ناجائز ہے کیوں کہ وہاں عورتوں اور مردوں کا اختلاط ہوتا ہے، نیز عورتیں وہاں جاکر وہاں ہورہے افعال شرکیہ وغیرہ سے متأثر ہوکر بسا اوقات خود بھی افعال شرکیہ ومحرمہ کرلیتی ہیں، اس لیے عورتوں کے لیے درگاہ وغیرہ کے سفر کی اجازت نہیں، أما النساء غذا أردن زیارة القبور إن کان ذلک لتجدید الحزن والبکاء والندب علی ما جرت بہ عادتہن فلا یجوز لہن الزیارة وعلیہ حمل الحدیث ”لعن اللہ زائرات القبور“ وإن کان للاعتبار الترحم والتبرک بزیارة قبور الصالحین فلا بأس إذا کن عجائز ویکرہ إذا کن شواب کحضور الجماعة في المساجد (منحة الخالق علی البحر الرائق: ۲/۳۴۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند