• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 36084

    عنوان: بلاوجہ اور بغیر کسی شرعی مجبوری کے چار ماہ سے پہلے بھی اسقاط کا عمل ناجائز ہے

    سوال: (۱) میرے ایک سینئر ہیں ، بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ چار مہینے پہلے ٹیبلیٹ یا کسی اور ذریعہ سے اسقاط کرانا یا بچہ کو گرادینا حرام نہیں ہے چونکہ اللہ تعالی چار مہینے کے بعد بچہ کے اندر روح ڈالتے ہیں، تو کیا یہ قتل کرنا نہیں ہوا ؟ (۲) انہوں نے کہا کہ ماں کی صحت یا بچہ کی صحت یا ذاتی آرام کی غرض سے کہ بچے مباشرت کے وقت پریشان نہ کریں، ولادت میں گیپ (توقف) کرنے کے لیے کنڈوم یا ٹیبلیٹ(جو بھی آپ کہیں) کا استعمال کرنا حرام نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 36084

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 150=150-2/1433 ذاتی آرام کوئی شرعی عذر نہیں ہے، شرعی اعذار کی بنا پر چار ماہ سے پہلے اسقاط کی گنجائش ہے، بلاوجہ اور بغیر کسی شرعی مجبوری کے چار ماہ سے پہلے بھی اسقاط کا عمل ناجائز ہے، صرف آرام کی خاطر اور معتاد پریشانی سے بچنے کے لیے کنڈوم وغیرہ کا استعمال بھی مکروہ ہے، ہاں اگر واقعی بچہ یا اس کی ماں کی صحت کمزور ہے اور فوری ولادت کی صورت میں ہلاکت کا اندیشہ ہے تو عارضی مانع حمل تدابیر (کنڈوم وغیرہ) استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند