• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 32964

    عنوان: کیا پردہ فرض ہے؟اگر کوئی عورت کہے کہ نظر کا پردہ ہونا چاہئے تو اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال: (۱) کیا پردہ فرض ہے؟اگر کوئی عورت کہے کہ نظر کا پردہ ہونا چاہئے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (۲) کیا بے پردہ عورت کی نماز ، روزہ ، حج اور زکاة قبول نہیں ہے؟ (۳) جو پردہ نہیں کرتی ہیں، انہیں اگر پردہ کرنے کے لیے کہا جائے تو کہتی ہیں کہ ․․․․․․․․․․․ تو سب کو ڈرا رہی ہیں، ان عورتوں کے ساتھ کیا جاسکتاہے؟کیوں کہ اگر پردہ فرض ہے تو اس کا حکم دینا یا ترغیب دینا بھی فرض عین ہے؟ دعا کی درخواست ہے ، امسال ہمارا حج کا ارادہ ہے، ان شاء اللہ۔

    جواب نمبر: 32964

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1377=844-7/1432 (۱) عورت پر پردہ فرض ہے۔ (ب) اگر یہ مراد ہے کہ نظر اگر کسی گناہ کی جگہ پڑجائے تو فوراً ہٹالی جائے تو اس عورت کا قول درست ہے اور اگر کچھ اور مراد اس عورت کی ہو تو سوال دوبارہ کریں۔ (۲) قبول وعدم قبول کا حکم لگانا دارالافتاء کا کام نہیں بلکہ عند اللہ اور قیامت سے متعلق ہے، نماز روزہ حج زکاة ودیگر اعمالِ حسنہ کی ادائیگی جب اچھی طرح کرلے گی تو برئ الذمہ ہوجائے گی۔ (۳) جو عورت بیہودہ بات کہتی ہے حکمت وبصیرت سے اس کا دفاع کیا جائے یعنی اس کو سمجھایا جائے اور ترغیب ترہیب کا مضمون اس سلسلہ میں علماء و صالحین متقین کا مطالعہ کرنا، بیان کرنا بلکہ گاہے گاہے ان کے بیانات کراتے رہنا، ان شاء اللہ مفید ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند