عنوان: (۱) کسی مرد کا نامحرم عورت کو دیکھنا یعنی خالہ کی بیٹی ، پھوپھی کی بیٹی وغیرہ ، یا کسی عورت کا کسی نامحرمرد کو دیکھنا یعنی ماموں کا بیٹا، خالہ کا بیٹا وغیرہ، شریعت کی رو سے کیسا ہے؟(حرام، مکروہ، گناہ کبیرہ یا صغیرہ)
(۲) کیا مرد کا کسی امرد کو دیکھنا کیساہے؟ (حرام، مکروہ، گناہ کبیرہ یا صغیرہ)
سوال: (۱) کسی مرد کا نامحرم عورت کو دیکھنا یعنی خالہ کی بیٹی ، پھوپھی کی بیٹی وغیرہ ، یا کسی عورت کا کسی نامحرمرد کو دیکھنا یعنی ماموں کا بیٹا، خالہ کا بیٹا وغیرہ، شریعت کی رو سے کیسا ہے؟(حرام، مکروہ، گناہ کبیرہ یا صغیرہ)
(۲) کیا مرد کا کسی امرد کو دیکھنا کیساہے؟ (حرام، مکروہ، گناہ کبیرہ یا صغیرہ)
جواب نمبر: 2439901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 1621=1193-8/1431
(۱) دیکھنا جائز نہیں، بلکہ احکامِ حجاب پر عمل واجب ہے۔
(۲) گنجائش ہے،مگر بلا ضرورت اور شہوت کی نظر سے دیکھنا ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند