معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 179852
مولانا طارق جمیل صاحب نے ایک بیان میں کہا کہ بیوی کو خوش کرنے کے لیے شوہر اس کے ساتھ جھوٹ بول سکتا ہے ،اس میں کوئی گناہ نہیں۔ کیا میں ایک بیوی ہونے کے ناطے اپنے شوہر کو خوش کرنے کے لیے چھوٹا موٹا جھوٹ بول سکتی ہوں؟
جواب نمبر: 179852
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 35-21/M=01/1442
جھوٹ بولنا یعنی خلاف واقعہ کوئی بات کہنا اصولی طور پر شریعت میں مذموم و ناجائز ہے، بعض مخصوص مواقع پر مصلحةً اس کی گنجائش دی گئی ہے جس میں سے ایک موقع شوہر کا بیوی کو خوش کرنے کے لئے جھوٹ بولنا ہے لیکن یہ عام نہیں ہے بلکہ یہ استثنائی صورت ہے اور مطلب یہ ہے کہ اگر میاں بیوی کا آپس میں ازدواجی رشتہ ختم یا خراب ہونے کا اندیشہ ہو تو ازدواجی تعلق کو بحال رکھنے کے لئے، بیوی سے اظہار تعلق و محبت کے طور پر جھوٹ بولنے کی گنجائش ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ فرائض کی عدم ادائیگی پر یا ناحق کسی چیز کی وصولیابی پر جھوٹ بولے یا دھوکہ دے۔ اس سے بچنا چاہئے، بیوی کو بھی عام حالات میں کذب سے احتراز چاہئے، اور مخصوص حالت میں مذکورہ قید کے ساتھ گنجائش ہے۔ لا یحل الکذب إلاّ في ثلاث: کذب الرجل لیرضیہا والکذب فی الحرب والکذب لیصلح بین الناس ۔ (ترمذی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند